السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دیوالی پر گھر میں چراغاں کرنا کیسا ہے، حضرت جواب عنایت فرمائیں، نوازش ہوگی؛؛ 
سائل : محمد ناظم .نورپور. رامپور یوپی 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب 
مسلمانوں کو اس دن چراغاں یونہی پٹاخے وغیرہ سے سخت پرہیز چاہیے، دیوالی اہل ہنود کا خاص تہوار ہے اس پر چراغاں انکی شناخت و پہچان اور انہیں کا کام ہے آیا ایسا کرنے میں ضیاع مال کے ساتھ ان سے مشابہت بھی ہوگی اور کفار سے انکے خاص کاموں میں مشابہت حرام سخت حرام ہے 
 اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ (فتاویٰ رضویہ جدید ج 22...ص676، مکتبہ روح المدینہ اکیڈمی) میں نقل فرماتے ہیں: 
حدیث پاک میں ہے: رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں: "لیس منا من تشبہ بغیر نا لاتشبھوا بالیھود ولا بالنصاری،الخ" ہم میں سے نہیں جو ہمارے غیر سے تشبہ کرے، نہ یہود سے تشبہ کرو نہ نصرانیوں سے، الخ۔ (جامع الترمذی ابواب الاستیذان والآداب باب ماجاء فی تبلیغ الاسلام آفتاب عالم پریس لاہور ۲/ ۹۴)
 اور فرماتے ہیں: "جعل الذل والصغار علی من خالف امری ومن تشبہ بقوم فھو منھم" رکھی گئی ذلت اور خواری اس پر جو میرے حکم کا خلاف کرے اور جو کسی قوم سے تشبہ کرے وہ انھیں میں سے ہے۔ 
(صحیح البخاری کتاب الجہاد باب ماقیل فی الرماح قدیمی کتب خانہ کراچی ۱/ ۴۰۸)
 اور فرماتے ہیں صلی اللہ علیہ وسلم: "لیس منا من عمل بسنۃ غیرنا" جو ہمارے غیر کی سنت پر عمل کرے وہ ہمارے گروہ سے نہیں۔ (مسندالفردوس بما ثور الخطاب عن ابن عباس حدیث ۵۲۶۸ دارالکتب العلمیہ بیروت ۳/ ۴۱۵) 
 لہذا چاہئے کہ مع دیوالی کے چراغاں وغیرہ اغیار کے تمام طور وطریق سے بچیں اور شرع مطہر کے مطابق زندگی بسر کریں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو تشبہ اغیار اور ہر قسم کے گناہ و معصیت سے بچائے۔ 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ ابو فرحان مشتاق احمد رضوی 
جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیرشریف اتراکہنڈ