السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
سوال:☜ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دیوالی کے موقع پر پٹاخے کا کاروبار کرنا کیسا ہے,
مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی,
سائل:☜ حمد فیضان بلرام پور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
پٹاخہ کی تجارت جائز نہیں کہ آتش بازی حرام ہے کہ یہ گناہ پر اعانت ہے جو حرام ہے؛ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
"وَلاَ تَعَاوَنُواعَلیَ الْاِثْمِ وَالَعُدْوَان"
(القرآن پارہ ٦سورہ مائدہ آیت٢)
اور حکیم الامت حضرت علامہ و مولانا مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ
”آتشبازی(پٹاخا)بنانا,اس کا بیچنا, اور اس کا خریدنا و خریدوانا,اسکا چلانا یا چلوانا سب حرام ہے, اور اس سے حاصل شدہ رقم بھی حرام ہے“
(بحوالہ"اسلامی زندگی"صفحہ نمبر" 76)
(ھٰکذا فی الفتاوی رضویہ،ج23، ص279)
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد آفتاب عالم رحمتی
مصباحی دہلوی; خطیب وامام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)
منجانب: محفل غلامان مصطفیٰﷺ گروپ
0 تبصرے