السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے جب انسان توبہ کرتا ہے تو کیسے معلوم ہوگا کہ توبہ قبول ہوئی ہے یانہیں 
السائل: شمش تبریز (M.P)

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 الجواب بعون الملک الوہاب 
 صورت مستفسرہ میں توبہ قبول ہونے کی علامت کی ایسی کوئی روایت ہماری نظروں سے نہیں گزری ہے جس سے انسان کو یقینی طور پر معلوم ہوجائے کہ اسکی توبہ قبول ہوئی یا نہیں بلکہ توبہ کی قبولیت کا اختیار خالق کائنات رب العزت جس نے ساری کائنات کو تخلیق کیا اعمال کے سلسلہ میں نیکی اور بدی کا وجود پیدا کیا اور صاحب اختیار وہی ذات باری ہے جس کو چاہے بخش دے جسے چاہے عذاب دے اور توبہ قبول کرنے کا اختیار اسی ستّار اور غفّار کو ہے، 
ارشاد باری تعالیٰ ہے "اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ هُوَ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَ یَاْخُذُ الصَّدَقٰتِ وَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ" ترجمہ: کنزالایمان کیا انہیں خبر نہیں کہ اللہ ہی اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا اور صدقے خود اپنے دستِ قدرت میں لیتا ہے اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے(پارہ۱۱، سورہ توبہ آیت ۱۰۶) ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بیشک جب بندہ اپنے گناہوں کا اعتراف کرکے توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسکی توبہ قبول فرمالیتا ہے؛
 (ماخوذ سچی توبہ صفحہ ۳۳ / ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہور کراچی)
 لہٰذا جب انسان اپنی خطاؤں سے رب تبارک وتعالیٰ کی بارگاہ میں سچی توبہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ کے ذات اقدس سے امید ہے کہ اسکی توبہ قبول ہوجائے گی؛ 
 والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب 
  کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری انٹیاتھوک بازار گونڈہ (یوپی)