السَّلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
عرض خدمت یہ ہے کہ اگر کسی شخص سے رمضان المبارک کے روزےکسی عذر کی بنا پر چھوٹ جائیں تو وہ روزے کی قضا اور کفارہ کیسے ادا کرے جواب عنایت فرمائیں -
المستفتی:- زرتاب رضا یوپی
وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّلامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
الجواب بعون الملک الوہاب
جن لوگوں نے رمضان المبارک کے روزےکسی عذر کی بنا پر توڑ دیں تو وہ روزے کی قضا اور کفارہ کیسے ادا کریں اس کے متعلق حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی صاحب علیہ الرحمۃ والرضوان ارشاد فرماتےہیں:
کہ جن لوگوں نے کسی عذروں کے سبب روزہ توڑا، اُن پر فرض ہے کہ ان روزوں کی قضا رکھیں اور ان قضا روزوں میں ترتیب فرض نہیں۔ فلہٰذا اگر ان روزوں کے پہلے نفل روزے رکھے تو یہ نفلی روزے ہوگئے، مگر حکم یہ ہے کہ عذر جانے کے بعد دوسرے رمضان کے آنے سے پہلے قضا رکھ لیں۔حدیث میں فرمایا: جس پر اگلے رمضان کی قضا باقی ہے اور وہ نہ رکھے اس کے اس رمضان کے روزے قبول نہ ہوں گے۔اور اگر روزے نہ رکھے اور دوسرا رمضان آگیا تو اب پہلے اس رمضان کے روزے رکھ لے، قضا نہ رکھے، بلکہ اگر غیر مریض و مسافر نے قضا کی نیّت کی جب بھی قضا نہیں بلکہ اُسی رمضان کے روزے ہیں .
(بہار شریعت ح ۵ ص ۱۰۰۴ /بحوالہ درمختار)
روزہ توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ ممکن ہو تو ایک رقبہ یعنی باندی یا غلام آزاد کرے اور یہ نہ کر سکے مثلاً اس کے پاس نہ لونڈی غلام ہے، نہ اتنا مال کہ خریدے یا مال تو ہے مگر رقبہ میسر نہیں جیسے آج کل یہاں ہندوستان میں ، تو پے درپے ساٹھ روزے رکھے، یہ بھی نہ کرسکے تو ساٹھ ۶۰ مساکین کو بھر بھر پیٹ دونوں وقت کھانا کھلائے اور روزے کی صورت میں اگر درمیان میں ایک دن کا بھی چھوٹ گیا تو اب سے ساٹھ ۶۰ روزے رکھے، پہلے کے روزے محسوب نہ ہوں گے اگرچہ اُنسٹھ ۵۹ رکھ چکا تھا، اگرچہ بیماری وغیرہ کسی عذر کے سبب چُھوٹا ہو، مگر عورت کوحیض آجائے تو حیض کی وجہ سے جتنے ناغے ہوئے یہ ناغے نہیں شمار کئے جائیں گے یعنی پہلے کے روزے اور حیض کے بعد والے دونوں مِل کر ساٹھ ہو جانے سے کفارہ ادا ہوجائے گا۔ (کتب کثیرہ)اگر دو روزے توڑے تو دونوں کے لئے دو کفارے دے، اگرچہ پہلے کا ابھی کفارہ نہ ادا کیا ہو۔ (ردالمحتار) یعنی جب کہ دونوں دو رمضان کے ہوں اور اگر دونوں روزے ایک ہی رمضان کے ہوں اور پہلے کا کفارہ ادا نہ کیا ہو تو ایک ہی کفارہ دونوں کے لئے کافی ہے۔ (جوہرہ)
(بہار شریعت ،ح:5ص: ۹۹۴, ۹۹۵,مکتبہ مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ اسیر حضور تاج الشریعہ
محمد نورجمال رضوی, معینی اتردیناج پور ویسٹ بنـگال الہند
الجواب صحیح المجیب ونجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائ خلیفئہ حضورتاج الشریعہ و محد ث کبیر
0 تبصرے