السَّلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ روزہ کی حالت میں پلٹی ہونے والی تھی حلق تک آئی ذائقہ محسوس ہوا اور پلٹی نہیں ہوئی تو روزہ ٹوٹا یا نہیں.
سائل۔۔۔۔ احقر محمد احسان علی اجمیر شریف
وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب؛ صورت مذکورہ میں روزہ بلاکراہت درست ہوگا، الٹی حلق میں محسوس ہونا کیا بلا اختیار منھ بھر آجانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، ہاں روزہ یاد ہوتے ہوئے قصداً منھ بھر قے کی یامنھ بھر قے میں سے چنے برابر جان بوجھ کر حلق سے اتاری تو روزہ گیا ورنہ نہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین چیزیں روزہ نہیں توڑتیں پچھنا اور قے اور احتلام۔ {ترمذی شریف}
دوسری حدیث پاک میں ہے: جس پر قے نے غلبہ کیا اس پر قضا نہیں اور جس نے قصداً قے کی اس پر روزہ کی قضاء ہے۔ {بہار شریعت پنجم...١١١... قادری کتاب گھر بریلی شریف}
اعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: قصداً قے کرنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا مگر جبکہ روزہ یاد ہونے کی حالت میں منھ بھر کر ہو،
ردالمحتار میں ہے: ”لایفطر فی الکل علی الاصح الا فی الاعادۃ والاستقاء بشرط الملاأ مع التذکیر، شرح الملتقی”
اصح قول کے مطابق ان تمام میں افطار نہیں ہوگا البتہ اس صورت میں جب قے کو لوٹائے یا خود قے کرے بشرطیکہ منھ بھر کر ہو روزہ ہونا یاد ہو۔ شرح ملتقی۔
(فتاویٰ رضویہ جدید... ١٠....٥٩٦)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب
کتبہ؛خاک پائے علماء؛ ابو فرحان مشتاق احمد رضوی جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیرشریف اتراکہنڈ
0 تبصرے