[ماہ رمضان المبارک کی مختصر تعارف اور اسکی فضیلت]
رمضان شریف یہ اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے اللہ عزوجل نے ہمیں اس ماہ مبارک میں عظیم نعمتوں سے سرفراز فرمایا اسکی ہر ساعت رحمت بھری ہے اس مہینہ میں نفل کا ثواب فرض کے برابر، اور فرض کا ثواب ستّر گنا کر دیا جاتا ہے اس ماہ میں مرنے والا مومن سوالات قبر سے محفوظ رہتا ہے؛
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا؛ شَهْرُ رَمَضَانَ شَهْرُﷲِ، وَشَهْرُ شَعْبَانَ شَهْرِي، شَعْبَانُ الْمُطَهِّرُ وَرَمَضَانُ الْمُکَفِّرُ ۔
ترجمہ؛ ماہِ رمضان اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے ، اور ماہِ شعبان میرا مہینہ ہے، شعبان (گناہوں سے) پاک کرنے والا ہے اور رمضان (گناہوں کو) ختم کر دینے والا مہینہ ہے۔ (کنزالعمال، 8/ 217، رقم: 23685،چشتی)
اور ماہ رمضان المبارک کی فضیلت میں بہت حدیثیں آئیں ہیں۔ ان میں سے بعض ذکر کی جاتی ہیں ۔
حدیث شریف میں ہےکہ، حضورِ اقدسﷺ فرماتے ہیں، جب رمضان آتا ہے، آسمان، رحمت، جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں، اور شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیے جاتے ہیں. (صحیح البخاری شریف، صحیح المسلم شریف)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ راوی کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا جنت ابتدائے سال سے سال ائندہ تک رمضان کیلئے آراستہ کی جاتی ہے جب رمضان کا پہلا دن آتا ہے تو جنت کے پتوں سے عرش کے نیچے ایک ہوا حورعین پر چلتی ہے، وہ کہتی ہے اے رب تو اپنے بندوں سے ہمارے لیے انکو شوہر بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہو اور انکی آنکھیں ہم سے ٹھنڈی ہو (بیہقی)
ابن خزیمہ نے ابومسعود غفاری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے ایک طویل حدیث روایت کی، اُس میں یہ بھی ہے، کہ حضورﷺ نے فرمایا: ’’اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری اُمّت تمنا کرتی کہ پورا سال رمضان ہی ہو (صحیح ابن خزیمۃ ‘‘ ،کتاب الصیام، باب ذکرتزیین الجنۃ لشھر رمضان ۔۔ إلخ، الحدیث : ۱۸۸۶ ، ج ۳، ص ۱۹۰۔)
اصبہانی نے ابوہریرہ رضیﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہ رسول ﷲ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے، ﷲ عزوجل اپنی مخلوق کی طرف نظر فرماتا ہے اور جب ﷲ عزوجل کسی بندہ کی طرف نظر فرمائے تو اُسے کبھی عذاب نہ دے گا اور ہر روز دس ۱۰ لاکھ کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے اور جب انتیسویں ۲۹ رات ہوتی ہے تو مہینے بھر میں جتنے آزاد کیے، اُن کے مجموعہ کے برابر اُس ایک رات میں آزاد کرتا ہے پھر جب عیدالفطر کی رات آتی ہے، ملائکہ خوشی کرتے ہیں اور ﷲ عزوجل اپنے نور کی خاص تجلّی فرماتا ہے، فرشتوں سے فرماتا ہے: اے گروہ ملائکہ، اُس مزدور کا کیا بدلہ ہے، جس نے کام پورا کر لیا۔‘‘ فرشتے عرض کرتے ہیں ، اُس کو پورا اجر دیا جائے۔ﷲ عزوجل فرماتا ہے: میں تمھیں گواہ کرتا ہوں کہ میں نے ان سب کو بخش دیا۔ (کنزالعمال، کتاب الصوم، الحدیث : ۲۳۷۰۲ ، ج ۸ ، ص ۲۱۹۔)
اور رمضان المبارک کے روزہ رکھنے کے تعلق سے رسول اکرمﷺ کا فرمان عالیشان ہے؛ ابوہریرہ رضیﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی، حضورِ اقدسﷺ نے فرمایا: جو ایمان کی وجہ سے اور ثواب کے لیے رمضان کا روزہ رکھے گا، اس کے اگلے گناہ بخش دیے جائیں گے اور جو ایمان کی وجہ سے اور ثواب کے لیے رمضان کی راتوں کا قیام کرے گا، اُس کے اگلے گناہ بخش دیے جائیں گے اور جو ایمان کی وجہ سے اور ثواب کے لیے شبِ قدر کا قیام کرے گا، اُس کے اگلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔‘‘ (صحیح البخاري ‘‘ کتاب صلاۃ التراویح، باب فضل من قام رمضان، الحدیث : ۲۰۰۹ ، ج ۱ ، ص ۶۵۸۔)
واللہ اعلم بالصواب
والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی
0 تبصرے