کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر مسواک کرتے وقت مسواک کا اوپر حصہ ٹوٹ جائے تو اسکا کیا کرنا چاہیے
المستفی سائل سلمان احمد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب
اگر مسواک کرتے ہوئے اسکا ریشہ ٹوٹ جائے یا مسواک قابل استعمال نہ رہا تو اسے احتیاط سے اچھی جگہ رکھدیں یا کہیں پاک جگہ دفن کردیں تاکہ ناپاک جگہ نہ جانے پائے
جیسا کہ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ مسواک جب قابل استعمال نہ رہے تو اسے دفن کر دیں یا کسی جگہ اِحْتِیاط سے رکھ دیں کہ کسی ناپاک جگہ نہ گرے کہ ایک تو وہ آلۂ ادائے سنت ہے اس کی تعظیم چاہیئے، دوسرے آبِ دَہنِ مسلِم ناپاک جگہ ڈالنے سے خود محفوظ رکھنا چاہیئے ،اسی لیے پاخانہ میں تُھوکنے کو علما نے نامناسب لکھا ہے۔. (بہارشریعت، حصہ دوم، صفحہ ۲۹۷/ مکتبۃ المدینہ کراچی)
مسواک کے کچھ ضروری باتیں
مسواک جلدی بوڑھا نہیں ہونے دیتی
مسواک جلدی بال سفید نہیں ہونے دیتی
مسواک نظر کو تیز کرتی ہے
مسواک منہ کی صفائی کا ذریعہ ہے
مسواک رب کو راضی کرنے کا ذریعہ ہے
مسواک فرشتوں کو خوش کرنے کا ذریعہ ہے
مسواک آنکھ کو منور کرنے کا ذریعہ ہے
مسواک منہ کی بد بو دور کرتی ہے
مسواک دانت کا پیلاپن دور کرتی ہے
مسواک دانتوں کو چمکاتی ہے
مسواک مسوڑوں کو مضبوط بناتی ہے
مسواک کھانا ہضم کرتی ہے
مسواک بلغم کاٹتی ہے
مسواک نماز کو دو بالا کرتی ہے
مسواک راہ قرآن کو صاف کرتی ہے
مسواک فصاحت میں اضافہ کرتی ہے
مسواک معدہ مضبوط کرتی ہے
مسواک شیطان کو پریشان کرتی ہے
مسواک نیکیوں کو بڑھاتی ہے
مسواک منہ کی کڑواہت کاٹتی ہے
مسواک سر درد سے آرام پہنچاتی ہے
مسواک دانت درد سے راحت دلاتی ہے
مسواک نقاہت دور کرتی ہے
مسواک موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے
مسواک روح نکلنا آسان کرتی ہے
مسواک تکلیف دور کرتی ہے
مسواک موت کے وقت کلمہ شہادت یاد دلاتی ہے
مسواک پل صراط کو جلدی سے پار کرائے گی
لہٰذا مسواک کرنے کی عادت ڈالیں تاکہ سنت ترک نہ ہوسکے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے