اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
چالیس دن کی قید فقط ناخن اور موئے زیر ناف میں ہے کہ بغل اور سر کے بال میں بھی ہے علمائےکرام توجہ فرمائیں نوازش ہوگی
سائل محمد عبداللہ خان رضوی گونڈہ یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب
مونچھیں کترنے ناخن کانٹنے زیربغل و موئے زیر ناف صاف کرنے میں چالیس دن سے زیاد نہ لگائیں؛ صحیح مسلم شریف کے حوالے سے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں حدیث شریف میں ہے؛ ”رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم فی قص الشارب وتقلیم الاظفار ونتف الابط و حلق العانۃ ان لانترك اکثر من اربعین لیلۃ” حضور اکرم صلی ﷲ علیہ وسلم نے مونچھیں کترنے،ناخن کاٹنے،زیر بغل بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے کے لئے ایک وقت مقرر فرمایا کہ ہم میں سےکوئی شخص چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑے؛ (فتاویٰ رضویہ جلد ۲۲ ص ۶۷۸/ رضا فاؤنڈیشن لاہور) اور سر کے بال کٹوانے یا منڈوانے میں وقت کی کوئ قید نہیں؛ اسی جلد میں حضور سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ؛ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دس سال مدینہ شریف میں قیام فرمایا اس مدت میں صرف تین بار یعنی سال حدیبیہ و عمرۃ القضاء و حجۃ الوداع میں حلق فرمایا (فتاویٰ رضویہ جلد ۲۲ صفحہ ۵۷۷) لہٰذا مذکورہ بالا حوالہ ذات سے معلوم ہوا کہ بغل کا بال چالیس دن کے اندر صاف کرنے کا حکم ہے اور سر کے بال کٹوانے یا منڈوانے میں کوئ قید نہیں ہے
والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی
0 تبصرے