اَلسَّلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_
 علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہےجب ہمارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم  معراج کو گئے تھے تو اللہ تعالی کی رویت ہوئی یا نہیں حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی فقط والسلام
المستفتی: زین العابدین پتہ میر بہار دہلی 

وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ 

الجواب; حضور سید المرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے شبِ معراج میں حالتِ بیداری میں اپنے رب عزوجل کادیدارکیا،جس پرمتعددآیاتِ قرآنیہ واحادیثِ نبویہ سے تائید ملتی ہےاوراس پر اقوالِ صحابہ بھی موجودہے

جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ دیدار الہی میں تحریر فرماتے ہیں کہ"
امام احمد اپنی مسند میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے راوی ہے 
"قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم رأیت ربی عزوجل" رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں میں اپنے رب عزوجل کو دیکھا 

اور علامہ جلال الدین سیوطی خصائص کبریٰ,اور علامہ عبدالرؤف منادی تیسیر شرح جامع صغیر میں فرماتے ہیں یہ حدیثیں صحیح ہے

ابن عساکر نے حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ حضور سیدالمرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:
" ان اللہ اعطی موسی الکلام واعطانی الرؤیة لوجھہ وفضلنی بالمقام المحمود والحوض المورود“
(ترجمہ):بیشک اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کو ہم کلامی بخشی اورمجھے اپنا دیدار عطافرمایا اورمجھ کو شفاعت کبریٰ وحوض کوثر سے فضیلت بخشی
وہی محدث حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے راوی ہے۔
قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لی ربی نحلت ابراھیم خلتی وکلمت موسیٰ تکلیما واعطیتک یا محمد کفاحا !!!
*فی مجمع البحار کفاحاای مواجھة لیس بینھما حجاب ولا رسول,
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں مجھے میرے رب عزوجل نے فرمایا میں نے  ابراہیم کو اپنی دوستی دی اور موسیٰ سے کلام فرمایا اور تمہیں اے محمد مواجہ بخشا بے پردہ وحجاب تم نے میرا جمال پاک دیکھا، مجمع البحار میں کفاحا کا یوں تشریح کی گئ ہے کہ رب تعالیٰ نے اپنے محبوب کو ایسا مواجہہ بخشا کہ درمیان میں نہ کوئ پردہ حائل اور نہ کسی پیغام برکا واسطہ تھا۔ 
ابن مردویہ حضرت اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے راوی ہے۔ 
"سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وھو یصف سدرۃ المنتھیٰ (وذکر الحدیث الٰی ان قالت) فقلت یارسول اللہ ما رأیت عندھا یعنی ربتہ"
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صدرۃ المنتہیٰ کا وصف بیان فرماتے تھے میں نے عرض کی یارسول اللہ حضور نے اس کے پاس کیا دیکھا فرمایا مجھے اس کے پاس دیدار ہوا-
(بحوالہ دیدار الٰہی صفحہ ۶/۵)
(اور بھی مزید معلومات کے لئے دیدار الٰہی کا مطالعہ فرمائیں)
والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب
 کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی