السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال_حضور خیریت سے ہیں آپ.
کیا وہابی قرآن کی تلاوت کرے اور ہم لوگ سن سکتے ہیں کہ نہیں حضور جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہو گی
السائل.محمد حسیب رضا نوری ضلع بہرائچ شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
وہابی دیوبندی بدعقیدوں کی تلاوت سننا منع ہے ارشادی باری تعالیٰ ہے ”وَلَا تَرْكَنُوْۤا اِلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُۙ” ترجمہ؛ ظالموں کی طرف میل نہ کرو کہ تمھیں آگ چھوئے گی؛ (پارہ ۱۱ آیت ۱۱۴) حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں ”ایاکم وایاهم لایضلونکم ولا یفتنوکم” ان سے دور رہو اور اپنے سے انہیں دور کرو کہیں وہ تمھیں گمراہ نہ کردیں کہیں وہ تمھیں فتنہ میں نہ ڈالدیں
(صحیح مسلم، باب النھی عن الرویۃ عن الضعفاء قدیمی کتب خانہ کراچی ۱۰/۱)
فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے؛ امام محمد بن سیرین شاگرد انس رضی اللہ تعالی عنہ نے کے پاس دو بدمذہب آۓ عرض کی کچھ آیات کلام اللہ آپ کو سنائیں، فرمایا میں سننا نہیں چاہتا، عرض کی کچھ احادیث نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سنائیں، فرمایا میں سنا نہیں چاہتا، انھوں نے اصرار کیا، فرمایا تم دونوں اٹھ جاؤ یا میں اٹھاجاتا ہوں، آخر وہ خائب و خاسر چلے گئے ، لوگوں نے عرض کی اے امام! آپ کا کیا حرج تھا اگر ہو کچھ آئتیں یا حدیثیں سناتے فرمایا میں نے خوف کیا کہ وہ آیات واحادیث کے ساتھ اپنی کچھ تاویل لگائیں اور وہ میرے دل میں رہ جائے تو ہلاک ہوجاؤں ۔ائمہ کرام کو یہ خوف تھا؛
(جلد ۱۵ صفحہ ۱۰۷/ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
لہٰذا مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ وہابی دیوبندی بدمذہبوں سے تلاوت و کتب احادیث سننا یہاں تک کہ انکے پاس بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے کہ کہیں وہ تمھیں گمراہ نہ کردیں؛-
والله ورسولہ ﷺ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری
انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی
0 تبصرے