السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائےکرام کہ امام صاحب  فرض نماز پڑھاتے ہیں قرات میں اگر غلطی ہو جائےتو مقتدی لقمہ دے سکتا ہے کہ نہیں جواب عنایت فرمائیں؛
سائل محمد تصدق حسین مہتنیا نیپال

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب۔ بالکل دےسکتا ہے اور اگر امام نے ایسی غلطی کی کہ جس سے نماز فاسد ہوجائےگی تو لقمہ دینا فرض ہے۔
جیساکہ حضور اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ،امام جب نماز یا قرات میں غلطی کرےتو اسے بتانا لقمہ دینا مطلقا جائز ہے خواہ نماز فرض ہو یا واجب یا تراویح یا نفل،اور آگے رقمطراز ہیں،امام کو لقمہ دینا ہر نماز میں جائز ہے جمعہ ہو یا کوئی نماز،بلکہ اگر اس نے ایسی غلطی کی جس سے نماز فاسد ہوگی تو لقمہ دینا فرض ہے،نہ دےگا اور اس کی تصحیح نہ ہوگی تو سب کی نماز جاتی رہےگی اور لقمہ دینے سے سجدہ سہو نہیں آتا۔
(فتاوی رضویہ جدید، ج٧، ص٢٨٩ تا ٢٩٠،رضا فاونڈیشن لاہور)
اور فتاوی امجدیہ میں ہے،فرض میں بھی لقمہ دینا جائز ہے لقمہ دینے اور سننے والے دونوں کی نماز درست ہے،الخ۔(جلد اول، ص١٨٩)۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ،احقر العباد،محمد صادق عالم رضوی القادری دیناج پوری۔