السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمإ کرام مسٸلہ ذیل میں کہ پیٹ کے بل سونے سے وضوٕ ٹوٹے گا یا نہیں؟؟ اور ٹوٹے گا تو کیوں؟ مع حوالہ جوب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔ 
المستفتی۔ محمد ایوب رضاقادری(کولکاتہ) 

 وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 الجواب اللھم ہدایت الحق والصواب 
 نیند سے سو جانا یہ نواقض وضو نہیں البتہ سونے میں خروج ریح کا غلبہ رہتا ہے اس لئے وضو ساقط ہو جاتا ہے, 
 جیسا کہ میرے امام اہلسنت فقیہ باکمال امام احمد رضا خان قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں: نیند خود ناقض وضو نہیں بلکہ اس وجہ سے کہ سوتے میں خروج ریح کا ظن غالب ہے, (فتاویٰ رضویہ شریف جدید ج (۴)ص (٦۲۹) مکتبہ دعوت اسلامی) 
 اور ایک جگہ یوں فرماتے ہیں: بیمار لیٹ کر نماز پڑھتا تھا نیند آگئی وضو نہ رہا, (فتاویٰ رضویہ شریف جدید ج (۴) ص (٦۲۸) مکتبہ دعوت اسلامی ) 
اور کہیں اسطرح فرماتے ہیں: اگر دیوار وغیرہ سے تکیہ لگایا ہے اور اتنا غافل سو گیا کہ وہ شی ہٹا لی جائے تو گر پڑے گا فتویٰ اس پر ہے کہ یوں بھی وضو نہ جائے گا جبکہ دونوں سرین خوب جمی ہو, (فتاویٰ رضویہ شریف جدید ج (۴) ص (٦۲۸) مکتبہ دعوت اسلامی ) 
حاصل کلام یہ کہ مذکورہ شخص پہلے سے ہی سرین اٹھا کر پیٹ کے بل سو رہا ہے اگر نیند سے سو گیا تو وضو ساقط ہو جائے گا ورنہ نہیں 
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ؛ محمد راشد مکی صاحب 
گرام ملک پور کٹیہار بہار ۱۲
 اکتوبر بروز سنیچر ۲۰۱۹ عیسوی 

منتظمین امام اعظم گروپ