السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تمام علماء کرام کی بارگاہ میں گزارش یہ ہے کہ محرم شریف میں جو کھچڑا بنایا جاتا ہے اس کھچڑے کو سب سے پہلے کس نے بنایا اور کیسے بنایا اور کیا ڈال کر بنایا ،، مکمل جواب عنایت فرمائیں حوالہ کے ساتھ بہت مہربانی ہوگی،،
السائل؛ محمد رضوان رضا رضوی نیپالی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب؛
صورت مستفسرہ میں سب سے پہلے کھچڑا کہاں بنا کس نے بنایا اور کچھڑے میں کیا ڈال کر بنایا گیا اس کے بارے میں_ حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:
عاشورہ کے دن کھچڑا بنانا فرض یا واجب نہیں ہے لیکن اس کے حرام وناجائز ہونے کی بھی کوئ دلیل شرعی نہیں ہے،
بلکہ ایک روایت ہے خاص عاشورہ کے دن کھچڑا پکانا
حضرت نوح علیہ السلام کی سنت ہے چنانچہ منقول ہے کہ جب طوفان سے نجات پاکر حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی جودی پہاڑ پر ٹہری تو عاشورہ کا دن تھا آپ نے کشتی میں سے تمام اناجوں کو باہر نکالا تو فول بڑی مٹر، گیہوں، جو، مسور، چنا، چاول، پیاز، سات قسم کے غلے موجود تھے_
آپ نے ان ساتوں اناجوں ایک ہانڈی میں ملا کر پکایا،،
*اور شہاب الدین قلیوبی نے فرمایا کہ مصر میں جو کھانا عاشورہ کے دن طبیخ الحبوب کھچڑا کے نام سے پکایا جاتا ہے اس کی اصل دلیل یہی حضرت نوح علیہ السلام کا عمل
(بحوالہ جنتی زیور تخریج شدہ صفحہ ۱۶۹)
(ماخوذ از محرم الحرام کے ۵۰ سوالات علمائے اہلسنت کے جوابات صفحہ۱۲ )
واللہ ورسولہ اعلم باالصواب
کتبہ؛ محمد عارف رضوی قادری گونڈوی
0 تبصرے