السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کتے کا لعاب اور کتے کا جسم نجاست غلیظہ ہے یا خفیفہ؟ بحوالہ جواب عنایت فرمائیں؛
المستفتی محمد تبریز عالم
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
کتے کا لعاب نجاست غلیظہ ہے اور جسم پر جب تک نجاست نہ لگی ہو کتے کا جسم ناپاک نہیں ہے؛
حضور اعلی حضرت امام اہلسنت فاضل بریلوی عليہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں,
"وليس الكلب بنجس العين"
کتا نجس عین نہیں ہے
"اعلم انه ليس الكلب بنجس العين عند الامام وعليه الفتوى وان رجح بعضهم النجاسة كما بسطه ابن شحنة"
جان لو امام اعظم کے نزدیک کتا نجس عین نہیں اور اسی پر فتویٰ ہے اگر چہ بعض فقہاء نے اس کے نجس ہونے کوتر جیح دی ہے جیساکہ ابن الشحنہ نے تفصیل سے بیان کیا ہے
(درمختار باب المیاہ جلد 1صفحہ 38)
والصحيح أن الكلب ليس بنجس العينۂ
صحیح یہ ہے کہ کتا نجس عین نہیں ہے؛
فتاوى عالمگیری الفصل الاول من باب الثالث جلداول صفحہ 19
"يظهر جلد الكلب لأنه ليس بنجس العين على الصحيح"
کتے کا چمڑا پاک ہوجاتا ہے کیونکہ وہ صحیح قول کے مطابق نجس عین نہیں؛
"نعم لها دلاة على طهارة جسمه وعدم تنجس عينه البتة فان الاذن فى اقتنائه دال على أنه ليس بنجس العين"
ہاں اس کے جسم کے پاک ہونے اور نجس عین نہ پر یقیناً دلیل ہے کیوں کہ اسے رکھنے کی اجازت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ وہ نجس عین نہیں
(السعايۃ فى كشف مافى شرح الوقايۃ احكام الاٰثارجلد 1صفحہ 446)
فتاوى رضويہ جلد 4 صفحہ 406 مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
صدر الشريعہ بدر الطريقہ حضرت علامہ مولانا مفتى امجد على اعظمى عليہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں؛ ہاتھی کے سُونڈ کی رطوبت اور شیر کتّےچیتے اور دوسرے درندے چوپایوں کا لُعاب نَجاستِ غلیظہ ہے
(بہار شریعت جلداول حصہ دوم صفحہ 391 نجاستوں کا بیان مطبوعہ مكتبۃ المدينۃ دعوت اسلامی)
کتّا بدن یا کپڑے سے مس ہو جائے تو اگرچہ اس کا جِسم تر ہو بدن اور کپڑا پاک ہےہاں اگر اس کے بدن پر نَجاست لگی ہو تو اور بات ہے یا اس کا لُعاب لگے تو ناپاک کر دے گا; (بہار شریعت جلداول حصہ دوم نجاستوں کا بیان)
والله ورسوله اعلم باالصواب
کتبہ؛ فقيرمحمد انعام الحق رضا قادرى
(منجانب سنی مسائل شرعیہ گروپ)
0 تبصرے