السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسٔلہ ذیل کے بارے میں کہ یا محمد کہنا کیسا ہے رہنمائی فرمائیں مہربانی ہوگی 
 سائل؛ محمد ریحان رضا پتہ کہنا گونٹیا بریلی شریف

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوہاب 
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسم ذات (محمداحمد)کے ساتھ ندا(پکارنا) کرنا جائز نہیں 
 جیسا کہ رب قدیر قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے ؛ لاتجعلوادعا۶الرسول بینکم کدعا۶بعضکم بعضا" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ ٹھرالو جیسا کہ تم ایک دوسرے کو پکارتا ہو (سورہ نور پ ١٨ آیت ٦٣) 
اس آیت کریمہ کی تفسیر میں علامہ صاوی جلالین کے حاشیہ میں تحریر فرماتے ہیں لاتنادوہ باسمہ فتقولوایامحمداولابکنیتہ فتقولوایااباالقاسم بل نادوہ وخاطبوابالتعظیم والتکریم والتوقیربان تقولوایارسول اللہ یانبی اللہ یاامام المرسلین یارسول رب العلمین یاخاتم النبیین واستفیدمن الایة انہ لایجوذندا۶النبی بغیرمایفیدالتعظیم لافی حیاتہ ولابعدوفاتہ ترجمہ؛ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے نام یا کنیت سے نہ پکارو یعنی ایسے نہ کہو یا محمد ،، یا اباالقاسم بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو تعظیم و توقیر کے ساتھ پکارو اور خطاب کرو یعنی ایسے پکارو کہ یارسول اللہ ،، یا نبی اللہ ،، یا امام المرسلین ،، یا رسول رب العالمین ،، یا خاتم النبیین،،(وغیر ھم) اس آیت سے یہ فائدہ حاصل ہوا کہ نبی کو ایسے الفاظ سےندا(پکارنا)جائز نہیں جو تعظیم کے نہ ہو نہ حیات ظاہری میں نہ بعدحیات ظاہری (جلالین شریف ص٣٠٢ پ١٨ س نور آیت ٦٣) 
(فتاویٰ شارح بخاری ج١ ص٢٩١/رضوی کتاب گھردھلی)
خلاصہ؛ یا محمد یا احمدکہنا جائز نہیں جب بھی کہو تواس طریقےکہو ہو یا رسول اللہ یا حبیب اللہ یا نبی اللہ یا نور اللہ وغیرھم اور آخیر میں صلی اللہ علیہ وسلم کہ لیاجاۓ توثواب میں مزیداضافہ ہوگا 
واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ حضرت قاری عبید اللہ بریلوی 
خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف یو پی انڈیا