السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسٔلہ ذیل کے بارے میں کہ جو شخص اعلیٰ حضرت کو نہ مانے،، ان کے اقوال کو نہ مانے جیسے اپنے عقائد کے اعتبار سے مسلک اعلی حضرت امام احمد رضا یہ سب فضول ہے،، تو ایسا شخص پر کیا حکم شرع ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی-"
 سائل؛ تاج الدین قادری بلرامپور یوپی 

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک والوہاب
جو لوگ سنی ہونے کے باوجود مسلک اعلی حضرت کہنے پر اعتراض کرتے ہیں، یا وہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیه الرحمۃ والرضوان کے حسد میں مبتلا ہیں، اور حسد حرام وگناہ کبیرہ ہے، جو حسد کرنے والے کی نیکیوں کو اس طرح جلاتا ہے, جیسے آگ لکڑی کو جلاتی ہے، 
جیساکہ؛ حدیث شریف میں ہے کہ ("الحسد یاکل الحسنٰت کما تاکل النار الحطب") ﴿ابوداؤد شریف جلد دوم صفحه 316﴾ 
لہذا اعلیٰ حضرت کو نہ ماننے والا ان سے حسد کرنے والا وہ سنی تو نہیں ہو سکتا ہے- لیکن وہ گمراہ ضرور ہے،،، اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو صحیح سمجھ عطا فرمائے آمین-"
[ماخوذ؛ فتاویٰ برکات رضا جلد اول صفحه 236] 
اس کی مزید معلومات کے لئے فتاویٰ امجدیہ جلد چہارم صفحه 515 دائرۃ المعارف الامجدیہ- قادری منزل گھوسی ضلع مئو یو،پی کا مطالعہ کریں، مفید ثابت ہوگا-" 
واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ؛ محمد عمران رضا ساغر 
خطیب وامام؛سنی نورانی مسجد ہسدرگہ چترادرگہ ضلع کرناٹک الہند