السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نےہندہ سے شادی کی شادی کے بعد زید ہندہ کو بغیر خطاء کے طلاق دے رہاہے اور ہندہ کی سگی بہن سے نکاح کرنا چاہتا ہے اسکا طلاق اور اسکا نکاح ہوجائے گا کہ نہیں مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں;
سائل؛ محمد نسیم لچھمن پور ضلع شرا وستی 

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب۔ 
بلا وجہ شرعی طلاق دینا سخت مکروہ و مبغوض، ناپسندیدہ وگناہ اور شیطان کو خوش کرنے والا کام ہے شیطان کے نزدیک تمام چیزوں سے بڑھ کر محبوب یہ ہے کہ زَوْجَیْن میں تفریق ڈال دے،۔ رسولِ کریم، رءوفٌ رَّحیم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے: اَبْغَضُ الْحَلَالِ اِلَى اللَّهِ تَعَالٰى اَلطَّلَاقُ یعنی حلال چیزوں میں خدا کے نزدیک زیادہ نا پسندیدہ طلاق ہے۔(ابو داؤد،ج2،ص370، حدیث:2178)
اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: بِلاوجہِ شرعی طلاق دینا اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند و مَبغوض و مکروہ ہے۔((فتاویٰ رضویہ،ج 12،ص323))
لہذا طلاق د یکر ہرگز ہرگز شیطان کو راضی نہ کرے ورنہ سخت گنہگار ہوگا، باوجود اس کے اگر طلاق دی تو واقع ہوجائے گی۔ اور اس کی سگی بہن سے عدت گزارنے کے بعد نکاح بھی جائز ہے۔۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب 
مرتب; ابو فرحان مشتاق احمد رضوی 
خادم جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیر شریف اتراکھنڈ