زید کا کہنا ہے کہ میں کسی سی بات کرتا ہوں تو میری زبان سے گالی نکل جاتی ہے اس وجہ میں دوستوں سے بات نہی کرتا دستوں کے علاوہ بھی کسی سے بات کرتا ہوں تو گالی نکل جاتا ہے براے کرم کوٸ علاج عنایت فرمایں؛
سائل؛ افضل خان
الجواب:
1) یہ شخص اچھے ماحول میں اور اچھی اچھی باتیں کرنےوالوں کےساتھ رہنےکی کوشش کرے۔۔اکثربرےماحول سےبری عادت آجاتی ہے؛کیوں کہ بچےکاذہن سادہ کاغذکی طرح ہوتاہےپھرگالی گلوج دینےوالے بچوں کےساتھ رہتےہوئےخود سیکھ جاتاہے۔
2) دوسری بات یہ ہے کہ وہ شخص بہت کم بولے کیونکہ خود حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی حدیث ہے کی جو خاموش رہا نجات پا گیا.
3 تیسر بات یہ کی جو بات بھی کرنی ہو پہلے سے ذہن میں سوچ لیں اور پھر اسی بات کو بولے اس طرح سے دھیرے دھیرے اچھ باتیں بولنے کی عادت پرجائےگی۔ان شاءاللہ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
کتبہ:عدیل احمد قادری مصباحی
0 تبصرے