السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ شرک کسے کہتے ہیں کیا شرک کرنے والے کا ایمان باقی رہا یہ وہ کافر ہو گیا
تفصیل کے ساتھ بہترین انداز میں جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
المستفتی؛ ارشد رضا یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
شرک اسے کہتے ہیں جو الله تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو عبادت کے لائق سمجھے ایک سے زیادہ خدا مانے یا اللہ کے علاوہ بھی کسی اور کو واجب الوجود مانے یا بتوں کی پوجا کرے آگ کی پوجا کرے سورج اور چاند کی پوجا کرے یہ سب شرک ہے اور جو شرک کرتا ہے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے مسلمان نہیں رہتا اور مشرک کی کبھی بخشش نہیں ہو گی۔
الله تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا
وَقَالَ ٱللَّهُ لَا تَتَّخِذُوٓا۟ إِلَٰهَيْنِ ٱثْنَيْنِ ۖ إِنَّمَا هُوَ إِلَٰهٌ وَٰحِدٌ ۖ فَإِيَّٰىَ فَٱرْهَبُونِ (۵۱)
ترجمہ: اور اللہ نے فرمادیا دو خدا نہ ٹھہراؤ، وہ تو ایک ہی معبود ہے تو مجھ ہی سے ڈرو۔ (القرآن پارہ ١٤، سورہ نحل)
إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِۦ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَآءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱفْتَرَىٰٓ إِثْمًا عَظِيمًا (۴۸)
ترجمہ: بیشک اللہ اسے نہیں بخشتا اس بات کو کہ شرک کیا جاۓ اس کے ساتھ اور بخش دیتا ہے جو اس کے علاوہ ہے جس کو چاہتا ہے اور جو شریک ٹھہراتا ہے الله کے ساتھ وہ ارتکاب کرتا ہے گناہ عظیم کا۔ (القرآن پارہ ۵ سورہ نساء)
امام ابن کثیر (متوفیٰ 774ھ) فرماتے ہیں: الله تعالیٰ اپنے ساتھ شرک کئے جانے کے گناہ کو نہیں بخشتا یعنی جو الله تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے کہ وہ مشرک ہو اس پر بخشش کے دروازے بند ہیں، اس جرم کے سوا اور گناہوں کو خواہ کیسے ہی ہوں جس کے چاہے بخش دیتا ہے۔ (تفسیر ابن کثیر جلد اول صفحہ 713)
امام جلال الدین سیوطی شافعی (متوفیٰ 911ھ) فرماتے ہیں امام طبرانی نے معجم کبیر میں حضرت سلمان رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک ایسا گناہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نہیں بخشتا جس گناہ کو بخشا نہیں جاتا وہ الله تعالیٰ کے ساتھ شرک ہے۔ (تفسیر درالمنثور جلد دوم صفحہ 467)
حضرت شیخ ملا علی قاری حنفی (متوفیٰ 1014ھ) مشکوٰۃ کی شرح میں فرماتے ہیں کہ: شرک کی دو قسمیں ہیں ایک تو شرک فی الربوبیة، یعنی عبادت و تعظیم میں اور کسی کو بھی خدا قرار دینا
دوسرے شرک فی الالوہیة یعنی عبادت و تعظیم اور الله کی صفات خاص جیسے خالقیت، رزاقیت، اور حاجت براری وغیرہ میں الله کے ساتھ کسی کو شریک کرنا
شرک ایسا گناہ ہے جو ایمان کو سرے سے ختم کر دیتا ہے گویا ایمان اور شرک کسی بھی حال میں جمع نہیں ہو سکتے
کفر و شرک کے علاوہ اور کوئی گناہ ایسا نہیں ہے جو ایمان کو سرے سے ختم کر دے۔ (مرقات شرح مشکوٰۃ، کتاب الآداب، جلد 9 صفحہ 486)
لہذا شرک و کفر ہی وہ گناہ ہے جو کسی بھی حال میں معاف نہیں ہوتے
اگر کسی سے معاذ الله کفر ہو جاۓ تو فوراً ہی تجدید ایمان اور بیوی والے کو تجدید نکاح اور بیعت والے کو تجدید بیعت لازم و ضروری ہے۔
الله تعالیٰ سبھی ایمان والوں کو ہمیشہ کفر و شرک سے محفوظ فرماے اور ایمان کے ساتھ خاتمہ فرمائے۔ آمین والله تعالیٰ اعلم-
کتبہ: شبیر احمد حنفی سمستی پور بہار
الجواب صحیح
مفتی جابر القادری صاحب قبلہ
0 تبصرے